رپورٹ کے مطابق، جاپانی وزیر اعظم "کیشیدا فومیو" نے آج بروز بدھ کو صدر مملکت آیت اللہ سید "ابراہیم رئیسی" سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
اس موقع پر ایرانی صدر نے جاپان کیجانب سے ایران سے تعلقات کی مضبوطی اور باہمی تعاون کی سطح کو بڑھانے میں دلچسبی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور جاپان شاندار اور پُرامن تہذیب اور تاریخ کے حامل دو ملک ہیں جن کے تعلقات کی مضبوطی تمام اقوام کے مفاد میں ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کی صلاحیتوں کے پیش نظر، ہم تہران- ٹوکیو کے تعلقات کے فروغ پر بڑے بڑے اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں اطمینان بخش ترقی کی اصل رکاوٹ امریکہ کیجانب سے ٹرمپ کی ناکام پالیسیوں کے نقش قدم پر چلنا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری معاہدے سے قطع نظر باہمی مفادات کی سمت میں جاپان سمیت دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات اور تعاون کی سطح کو بڑھانے کیلئے تیار ہے۔
رئیسی نے دنیا میں پائیدار امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور ٹوکیو مشترکہ تعاون کو مضبوط بنا کر خطے اور دنیا میں امن و استحکام پیدا کرنے اور اسے وسعت دینے میں موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ایرانی صدر مملکت نے غیر ملکیوں کی مداخلت کو خطے میں عدم تحفظ کی بنیادی وجہ قرار دیا اور یمنی بحران کو یمن انٹرڈائیلاگ کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ آج یمن کا ظالمانہ محاصرہ توڑنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کے بے دفاع عوام کے قتل عام میں اتحادی افواج کے ہولناک جرم کی روک تھام کی ضرورت ہے۔
*** تعلقات کے فروغ اور مشترکہ تعاون کی صلاحیتوں کو فعال کرنے کے خواہاں ہیں
در این اثنا جاپانی وزیر اعظم نے اسلامی انقلاب کی 43 ویں سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ اور ایران جاپان دوستی گروپ کی سربراہی کے دوران کئی بار تہران دورہ کیا ہے اور آج وہ وزیر اعظم کی حیثیت سے دونوں ممالک کی صلاحیتوں کی واقفیت سے باہمی تعلقات کے فروغ اور مشترکہ تعاون کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے خواہاں ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ